Return   Facebook

The Universal House of Justice

Ridván 2019

To the Bahá’ís of the World

Dearly loved Friends,

احبائے عزیز

اب جبکہ مقدس جشن اعظم قریب آ گیا ہے ہم شکر گزاری اور توقعات کے احساسات کی وجہ سے بہت منجذب ہو گئے ہیں۔ شکر گزاری ان حیرت انگیز کامیابیوں کی وجہ سے ہےجنہیں حضرت بہاء اللہ نے اپنے پیروکاروں کو حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے اور توقعات وہ ہیں جو مستقبل قریب میں پوری ہونے والی ہیں۔

وہ زورِ رفتار جو حضرت بہاء اللہ کے دو صد سالہ میلادکےجشن مقدس نے پیدا کیا تھا اس میں اس وقت سے اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ جامعہ بہائی کی ترقی اور نشوونما میں تیزی سے ہوتااضافہ، اس کی بڑھتی ہوئی صلاحیت و استعدا اور اس کی اپنے اعضاء کی طاقت سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی صلاحیت حاصل ہونے والی عالمگیر کامیابیوں سے نمایاں ہوتی ہے۔ ان کامیابیوں میں جامعہ کی تعمیری فعالیتوں میں اضافہ نمایاں نظر آتا ہے۔ جاری پنجسالہ منصوبہ عالمی جامعہ بہائی کی بیس سالہ جد و جہد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے تاکہ وہ ان فعالیتوں میں زیادہ عمدگی پیدا کرتے ہوئے ان میں اضافہ کرے۔ لیکن یہ بات نمایاں نظر آتی ہے کہ منصوبہ کے پہلے اڑھائی سالوں کے دوران صرف بنیادی فعالیتوں میں نصف سے زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ عالمگیر جامعہ بہائی نے اپنی یہ صلاحیت دکھائی ہے کہ وہ کسی بھی وقت ممکن بنا سکتا ہے کہ وہ ان فعالیتوں میں دس لاکھ سے زیادہ آدمیوں کو مصروف و مشغول کرسکے اور ان کو روحانی حقائق کی تلاش میں مدد دے سکے اور ان پر عمل بھی کر سکے۔ اسی مختصر عرصہ میں دُعا و مناجات کے جلسات میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ یہ وہ جواب ہے جس کی نوع انسان کی اُمید اور عنایات کے ملکوتی ماخذ کے ساتھ اختیار کی گئی روز افزوں اجنبیت کے لئے اشد ضرورت ہے۔ اس ابھرتی ترقی کے ساتھ ایک خصوصی اُمید وابستہ ہے کیونکہ دُعا و مناجات کے جلسات جامعہ کی زندگی میں ایک نئی روح پیدا کر دیتے ہیں۔ تمام عمروں سے وابستہ تعلیمی مساعی کے ساتھ وابستہ ہونے کی وجہ سے وہ ان مساعی کے اعلیٰ مقصد کو تقویت دیتے ہیں۔ ان کلسٹروں کے سوا وہ کسی جگہ اس قدر نمایاں نہیں ہیں جہاں بہائی کاوشوں میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت برقرار رکھی جاتی ہے اور احباب نے جامعہ کی ترقی کا تیسرا سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ ہم یہ دیکھ کر بہت مسرور ہوئے کہ ان کلسٹروں کی جہاں یہ عمل اس حد تک ترقی کرکے پہنچ گیا ہے۔ تعداد اس منصوبہ کی ابتدا سے لے کر اب تک دوگنا سے بھی زیادہ بڑھ چکی ہے اور اب یہ تعداد پانچ سو تک پہنچ گئی ہے۔

یہ مختصر جائزہ اس کایا پلٹ کو پوری طرح بیان نہیں کر سکتا جو واقع ہوتی جارہی ہے۔ منصوبہ کے بقایا دو سالوں کا منظر بہت روشن ہے۔ گزشتہ سال کے دوران بہت کچھ نشوونما اور بڑھوتری کے نسبتاً مضبوط پروگراموں سے سیکھے گئے ان اسباق کو وسیع انداز میں پھیلانے سے حاصل کر لیا گیا ہے جو ایسے کلسٹروں میں جاری ہیں جو ہماری اُمیدوں کے مطابق علم اور وسائل کے ذخیرےبن گئے ہیں۔ انٹرنیشنل ٹیچنگ سنٹر، مشاورین اور ان کے ان تھک معاونین اس وقت تک نہیں رکتے جب تک یہ یقینی نہ ہو جائے کہ پوری دنیا میں موجود احباب سیکھنے کے اس عمل میں تیزی آنے سے مستفید ہو رہے ہیں اور حاصل شدہ بصیرتوں کو اپنے حقائق کے اندر استعمال میں لا رہے ہیں۔ ہم یہ دیکھ کر نہایت مسرور ہیں کہ کلسٹروں اور ان کے اندر موجود محلوں اور دیہاتوں کی روز افزوں تعداد میں احباب کا ایک سلسلہ پیدا ہو گیا ہے جو عمل اور غورو فکر کے ذریعے یہ دریافت کر رہا ہے کہ کسی خاص مقام پر گردو پیش میں بڑھوتری کے عمل میں پیش رفت لانے کے لئےکس چیز کی ضرورت ہے۔ وہ انسٹیٹیوٹ کے مؤثر آلۂ کار سے استفادہ کر رہے ہیں جس کے ذریعے جامعہ کی روحانی اور مادی خوشحالی میں اضافہ کرنے کی استعداد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور جیسے ہی وہ اس پر عمل کرتے ہیں تو شرکت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ قدرتی بات ہے کہ ہر جگہ کی صورت حالات میں بہت فرق ہوتا ہے اور اسی طرح بڑھوتری اور نشوونما کی خصوصیات میں بھی۔ لیکن منظم جد و جہد کے ذریعے ہر ایک سامنے موجود کرنے والے کام میں زیادہ سے زیادہ مؤثر امداد فراہم کر سکتا ہے۔ ہر قسم کی صورت حالات میں اس بات میں خالص خوشی حاصل ہوتی ہے کہ دوسرے اشخاص کو بامعنی اور رفعت پیداکرنے والی گفتگو میں مصروف کیاجائے جو جلدی سے یا بتدریج روحانی امکانات اور احساسات کے تحرکات کی طرف لے جاتی ہے۔ مومن کے دل میں شعلہ جس قدر روشن ہو گا اسی قدر اس سے وابستہ ہونے والوں کو قوت جاذبہ کی گرمی محسوس ہوگی اور وہ دل جس میں حضرت بہاء اللہ کا عشق زیادہ ہو گا تو اس کے لئے اور کیا مناسب مصروفیت تصور کی جا سکتی ہے کہ وہ قربت رکھنے والی روحوں کو تلاش کرے اور جب وہ خدمت کے راستہ پر چلنے لگیں تو ان کی حوصلہ افزائی کرے اور جب وہ تجربہ حاصل کر رہے ہوں تو اُن کا ساتھ دے اور شاید سب سے بڑی خوشی یہ ہو گی کہ وہ روحوں کو اپنے ایمان میں مضبوط ہوتا دیکھے کہ وہ تنہا ہی اٹھ کھڑے ہوں اور اس سفر میں دوسروں کی مدد کریں۔یہ عارضی زندگی جو لمحات فراہم کرتی ہے یہی ان میں سے پسندیدہ ترین لمحات ہوتے ہیں۔

اس روحانی کام میں اضافہ کرنے کے امکانات میں اور زیادہ جوش و جذبہ حضرت باب کے دو صد سالہ جشن کی آمد سے پیدا ہو جاتا ہے۔ اس سے پہلے گزرنے والے جشنِ میلاد کی طرح یہ میلاد بھی ایسا موقع ہے جو بے حد و حساب قیمتی ہے۔ یہ سب بہائیوں کو بڑے شاندار مواقع پیش کرتا ہے کہ وہ اپنے اردگرد موجود لوگوں کو خدا کے اس یوم عظیم کےلئے بیدار کریں جب کثرت کے ساتھ آسمانی عنایات کا نزول ہوا جو ملکوتی ہستیوں کے دو ظہورات کی بدولت عطا کی گئیں۔ ان یکے بعد دیگرے آنے والی روشن ہستیوں نے دنیا کے آفاق کو روشن کردیا۔ آنے والے دو دورانیوں کے دوران کیا کچھ حاصل ہونے کے امکانات ہیں وہ سب کو اس دو صد سالہ جشن کے تجربہ سے معلوم ہے جو دوسال پہلے گذراہے اور جو کچھ اس موقع پر سیکھا گیا تھا اسے اس سال کے دوران دو مقدس جڑواں میلادوں کے منصوبوںکےلئے استعمال میں لایا جانا چاہیئے۔ جیسے جیسے دوصد سالہ میلاد قریب آتا جاتا ہے ہم آپ کےلئے عتبات مقدسہ پر بار بار دعاومناجات کریں گے اور یہ التجا کریں گے کہ آپ کی حضرت باب کو شایان شان عزت و توقیر پیش کرنے کی کوششیں اس امر کو ترقی دینے میں کامیاب ہوں گی جس کی پیش گوئی آپ نے کی تھی۔

عصر تکوین کی پہلی صدی پوری ہونے میں اڑھائی سال باقی ہیں۔ یہ قربانی کے جذبے سے کی جانے والی خدمات پر مہر لگا کر ان کی تصدیق کردے گی کہ وہ ان بنیادوں کو مستحکم اور وسیع کرنے کےلئے کی گئیںجو امر کے دور شجاعت کے دوران قربانیان دے کر تیار کی گئی تھیں۔ اس موقع پر جامعہ بہائی حضرت عبدالبہاء کے صعود کی صد سالہ برسی بھی منائے گا۔اس وقت حضرت سرکار آقا اس دنیا کی قید سےآزاد ہوگئے تاکہ آسمانی عظمت و شان کے محلات میں اپنے والد اقدس کے حضور مشرف ہوسکیں۔ آپ کا جنازہ اگلے روز اٹھایاگیا۔ یہ ایسا موقع تھا "جس کی مثال فلسطین نے پہلےنہیں دیکھی تھی"۔ جنازہ کی تکمیل کے بعد آپ کے وجود پاک کو حضرت باب کے روضہ مبارکہ میں ہی دفن کردیا گیا۔ تاہم حضرت شوقی آفندی نے اس وقت یہ تصور دیا تھا کہ یہ عارضی انتظام ہے۔ آپ کےلئے ایک الگ روضہ تعمیر کیا جائے گا اور اس کی تخصیص یہ ہوگی کہ وہ حضرت عبدالبہاء کے بے مثال مرتبہ کے شایان شان ہوگا۔ اسے مناسب وقت پر تعمیر کیا جائے گا۔

اب وہ وقت آگیا ہے ۔عالم بہائی کو یہ ند ادی جارہی ہےکہ وہ ایک ایسا روضہ تعمیر کریںجس میں آپ کے وجود مقدس کو ہمیشہ کےلئے محفوظ کردیا جائے۔ یہ روضہ باغ رضوان کے قریب اس زمین پر تعمیر ہوگا جس کو جمال مبارک کے قدموں نے متبرک بنایا تھا۔ اس طرح حضرت عبدالبہاء کا روضہ اس ہلال پر تعمیر ہوگا جو عکاء اور حیفا کے روضوں کے درمیان واقع ہے۔ تعمیراتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ آنے والے مہینوں کے دوران مزید معلومات فراہم کی جاتی رہیں گی۔

ہمارے دل انتہائی مسرورو شادمان ہیں جب ہم آنے والے سال کے بارے میں اور ان امکانات کے متعلق غوروفکر کرتے ہیں جو یہ پیش کرتا ہے۔ ہم آپ میں سے ہر ایک کی طرف دیکھتےہیں جو حضرت بہاء اللہ کےلئے خدمات سرانجام دینے میں مصروف ہیں اور ہر قوم کے اندرامن کی خاطر محنت و کوشش کررہے ہیں کہ آپ اپنے اس اعلیٰ مقصد کو پورا کریں گے۔

 

Windows / Mac