The Universal House of Justice
Ridván 2024
To the Bahá’ís of the World
Dearly loved Friends,
عزیزو محبوب دوستو!
ایک معرکہ خیز نو سالہ کاوش کے دو برس تیزی سے گزر چکے ہیں۔ احبائے الہٰی نے اس کے اہداف کومستحکم طور پر دل میں بسا لیا ہے۔ پورے عالمِ بہائی میں اس بات کی سمجھ گہری تر ہوگئی ہے کہ سماج سازی کے عمل کو مزید پھیلانے اور عمیق معاشرتی کایا پلٹ لانے کے لیے کیا درکار ہے۔ لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم دنیا کے حالات کو زیادہ سے زیادہ مایوس کن، اس کی تقاسیم کو زیادہ شدید تر ہوتا بھی دیکھ رہے ہیں۔معاشروں کے اندر اور قوموں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی عوام الناس اور آبادیوں کو متعدد طریقوں سے متاثر کررہی ہے۔
یہ ہر باضمیر نفس سے ایک جواب کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم سب بخوبی آگاہ ہیں کہ اسمِ اعظم کا سماج معاشرے کی تکالیف سے اثرانداز ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس کے باوجود کہ اگرچہ یہ ان تکالیف سے اثرانداز ہوتا ہے یہ ان سے پریشان نہیں ہوتا، یہ انسانیت کے مصائب سے افسردہ ہے لیکن ان سے مفلوج نہیں ہوتا۔ سمیمِ قلب سے فکر مند ہونے سے ایسے سماجوں کی تعمیر کرنے کی پائیدار کوشش کی ترغیب ملنی چاہیے جو مایوسی کی بجائے امید اور تفرقہ کی بجائے اتحاد پیش کر سکیں۔
حضرت شوقی افندی نے واضح طور پر بیان فرمایا کہ کیسے ’’انسانی امور کا بتدریج بگاڑ‘‘کا عمل ایک اور عمل کے ساتھ متوازی طور پر کارفرما ہے یعنی انضمام کا عمل جس کے ذریعے ’’انسانی نجات کا سفینہ‘‘ ، معاشرے کی ’’حتمی پناہ گاہ‘‘ تعمیر ہو رہی ہے۔ ہم یہ دیکھ کر نہایت مسرور ہیں کہ ہر ملک اور ریجن میں امن کے حقیقی عمل کار اس پناہ گاہ کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ ہم اسے محبت اللہ سے شعلہ ور ہونے والے ہر دل کی، نئے دوستوں کے لیے اپنے گھروں کو کھولنے والے ہر خاندان کی، ایک معاشرتی مسٔلے کا جواب دینے کے لیے حضرت بہاءاللہ کی تعلیمات سے مدد لینے والے ہمکاروں کی، باہمی حمایت کی ثقافت کو مستحکم کرتے ایک سماج کی، اپنی روحانی اور مادی پیشرفت کے لیے ضروری اقدامات کا آغاز کرنے اور انہیں برقرار رکھنا سیکھتے ہوئے ایک محلے یا دیہات کی، ایک نئی محفلِ روحانی کے ابھرنے کی عنایت حاصل کرتے ایک مقامی علاقے کی رودادوں میں دیکھ سکتے ہیں۔
منصوبے کے طریقۂ کار اور آلۂ کار ہر نفس کو اس چیز میں ایک حصہ ڈالنے کا موقع دیتے ہیں جس کی آج کے دن انسانیت کو ضرورت ہے۔ لمحۂ حاضر کے امراض کے لیے عارضی مرحم دینے کے برعکس منصوبے کا اجراء وہ ذریعہ ہے جس سے نسلوں پر محیط تہہ کشاہونے والے طویل مدتی تعمیراتی عوامل ہر معاشرے میں حرکت میں لائے جارہے ہیں۔ یہ سب ایک فوری اور ناگزیر نتیجہ کی طرف اشارہ کرتا ہے: ان لوگوں کی تعداد میں پائیدار اور تیز رفتار اضافہ ہونا ہوگا جو اپنا وقت، اپنی توانائی اور اپنی توجہ اس کام کی کامیابی کے لیے وقف کر رہے ہیں۔
حضرت بہاءاللہ کے وحدتِ عالمِ انسانی کے اصول کے سوا دنیا کہاں ایک ایسا نظریہ پاسکتی ہے جو اس قدر وسیع ہو کہ اس کےتمام متنوع عناصر کو متحد کرسکے؟ اس نظریے کو ایک ایسے نظام کا جامہ پہنانے کے علاوہ جو تنوع میں اتحاد پر مبنی ہو دنیا کیسے ان معاشرتی شگافوں کا علاج کرسکتی ہے جو اسے منقسم کرتے ہیں؟ اور کون وہ خمیر بن سکتا ہے جس کے ذریعے دنیا کی اقوام ایک نئی طرزِ حیات اورپائیدار امن کی جانب راستہ کشف کر سکتے ہیں؟ پس سب کے سامنے دوستی کا، عمومی کاوش کا، مشترکہ خدمت کا اور اجتماعی سکھلائی کا ہاتھ بڑھائیں اور متحد ہو کر آگے بڑھیں۔
ہم اس بات سے باخبر ہیں کہ کسی معاشرے میں کس قدر تحرک اور قوت پیدا ہوجاتی ہے جب اس کے جوان حضرت بہاءاللہ کے نظریے کی جانب متوجہ ہوتے ہیں اور منصوبے کے مرکزی کردار بن جاتے ہیں۔ اور چنانچہ کس قدر بے پناہ مہربانی، جرأت اور خدا پر مکمل بھروسے کے ساتھ بہائی جوانوں کو اپنے ساتھیوں تک پہنچنے اور انہیں اس کام میں شامل کرنے کا عزم کرنا چاہیے۔ سب کو مواج ہونا ہے لیکن جوانوں کو بلند پرواز ہونا ہے۔
موجودہ گھڑی کی فوری نوعیت کو اس خاص مسرت کو ماند پڑنے نہیں دینا چاہیے جو خدمت سے حاصل ہوتی ہے۔خدمت کی ندا ایک روح پرور اور ہمہ گیر پکار ہے۔ یہ ہروفادار روح کو منجذب کرتی ہے ، ان کو بھی جو فکرمندیوں اور ذمہ داریوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ کیونکہ ان تمام کاموں میں جن میں وہ وفادار روح مشغول ہے گہری عقیدت اور دوسروں کی بھلائی کے لیے عمر بھر کی فکرمندی دریافت کی جاسکتی ہے۔ ایسی صفات بےشمار تقاضوں سے بھری ایک زندگی کو ہم آہنگی بخشتی ہیں۔ اور کسی شعلہ ور دل کے لیے سب سے زیادہ شیریں لمحات وہ ہوتے ہیں جو وہ اپنے روحانی بہن بھائیوں کے ساتھ اس ایک ایسے معاشرے کی ضروریات پورا کرتے ہوئےگزارتے ہیں جو روحانی نشوونما کی محتاج ہے۔
عتباتِ مقدسہ میں لبریز قلوب کے ساتھ ہم آپ کو برپا کرنے اور اپنی راہوں پر آپ کی تربیت کرنے پر حضرت بہاءاللہ کا شکر بجا لاتے ہیں اور جمالِ ابہیٰ سے التجا کرتے ہیں کہ آپ سب پر اپنی عنایت نازل فرمائیں۔
- The Universal House of Justice